Skip to main content

والدین کے لیے سنگاپور کے پرنسپل کا ایک انوکھا خط۔۔ جو آپ کی آنکھیں نم کردیں۔۔!!

ایک پرنسپل کا اپنے طالب علموں کے والدین کے نام ایک خط..!! 

ہم جانتے ہیں کے آپ کے لیے آپ کے بچوں کا مستقبل کتنا ضروری ہے۔ اور آپ اس کے لیے بہت زیادہ فکر مند بھی ہوتے ہیں۔ مگر یاد رکھیں کچھ ہفتوں میں جب آپ کے بچوں کے امتحان ہونگے تو ان میں کچھ بچھے ایسے ہونگے جنکو حساب سمجھ میں نہ آتی ہو۔۔ شاید ایسا میوزیشن ہو جسکی کیمیسٹری بہت خراب ہو اور اس کیلیے اہمیت بھی نہ رکھتے ہوں۔۔ شاید کوئی ایسی کاروباری شخصیت بیٹھی ہو جسکو تاریخ میں کوئی لگائو ہی نہ ہو۔۔ بہت سارے ایسے ایتلیتز ہوں جنکی جسمانی غزاء ان نمبروں سے کہی زیادہ اہم ہو۔۔ اگر آپ کا بچہ اس امتحان میں اچھے  نمبروں سے پاس ہوجاتا ہے تو بہت اچھی بات ہے ، اگر ایسا نہ ہو کم نمبرز سے پاس ہو یا شاید فیل ہو جائے  تو ان سے ان کی خود اعتمادی اور خواب مت چھیننا ۔ ان کو بول کے دیکھیئے گا کے آپ اب بھی ان سے انتا ہی پیار کرتے ہیں ۔ ان کو بول کے دیکھیے گا کہ یہ ایک امتحان ہیں اور دنیا میں ایسے بہت سے امتحان آئنگے ۔۔ آپ صرف انسے یہ بول کے دیکھیے گا کہ تمارے مارکز سے زیادہ اہم ہے تمھاری  خوشی۔۔ اور ان پہ صرف یقین کرکے دھیکیے گا اور ان کی آنکھوں میں دھیکیے گا ۔۔ اور صرف آپ انکو یہ بول کے دیکھ پائگیں کے آپ کے بچے آپ کیلئے دنیا بھی فتح کردینگے۔۔ یہ مت سوچیں کے دنیا میں صرف ڈاکٹر یا انجینئرز  ہی بہت خوش رہنے والے لوگ ہیں۔۔ ان سے ان کے خواب ان کی صلاحیتیں کچھ مارکز نہیں چین سکتے۔۔ 
ایسا اس بار ضرور کیجیئے گا۔۔ 


آپکا پیارا پرنسپل۔۔ 

یہ خط سنگاپور  کے پرنسپل نے تمام والدین کو لکھا ۔۔ اور میں چاہتا تھا کے یہ خط آپ لوگوں سے ضرور شئیر کیا جائے ۔۔

Comments

Popular posts from this blog

پردہ عورت کا فطری تقاضا ہے ۔

ایک گاؤں میں ایک باپردہ خاتون رہتی تھیں  جن کی ڈیمانڈ تھی کہ شادی اس سے کریں گی جو انہیں باپردہ رکھے گا ایک نوجوان اس شرط پر نکاح کے لیے رضامند ہوجاتا ہے دونوں کی شادی ہوجاتی ہے ۔ وقت گذرتا رہتا ہے یہاں تک کہ ایک بیٹا ہوجاتا ہے ۔ ایک دن شوہر کہتا ہے کہ میں سارا دن کھیتوں میں کام کرتا ہوں ۔ کھانے کے لیے مجھے گھر آنا پڑتا ہے جس سے وقت کا ضیاع ہوتا ہے تم مجھے کھانا کھیتوں میں پہنچادیا کرو بیوی راضی ہوجاتی ہے ۔۔ وقت گذرتے گذرتے ایک اور بیٹا ہوجاتا ہے جس پر شوہر کہتا ہے کہ اب گذارا مشکل ہے تمہیں میرے ساتھ کھیتوں میں ہاتھ بٹانا پڑے گا یوں وہ باپردگی سے نیم پردے تک پہنچ جاتی ہے اور تیسرے بیٹے کی پیدائش پر اس کا شوہر مکمل بے پردگی تک لے آتا ہے وقت گذرتا رہتا ہے یہاں تک اولاد جوان ہوجاتی ہے ایک دن یونہی بیٹھے بیٹھے شوہر ہسنے لگتا ہے بیوی سبب پوچھتی ہے تو کہتا ہے کہ بڑا تو پردہ پردہ کرتی تھی آخر کار تیرا پردہ ختم ہوگیا ۔۔ کیا فرق پڑا پردے اور بے پردگی کا زندگی تو اب بھی ویسے ہی گذر رہی ہے وہ بولتی ہے کہ تم ساتھ والے کمرے میں چھپ جاؤ میں تمہیں پردے اور بے پردگی کا فرق سمجھاتی ہوں شوہر کمرے ...

FIRST CRUSH WITH A SILLY GIRL

Hi! Peeps all cool! So, today I am writing about a boy who started his life under his strict PATHAN father. His father wish was my all sons and daughters should be Hafiz-e-Quran, but sometimes you have not kind of skills to cop up with situations besides this when ALLAH gives you children that become challenge for you, we called it sometime examination by ALLAH to Human being. So the story is about a guy son of same person discussed above. He was dump and deaf about his life, his plan were to do the same as his father is giving order, he constantly listening to these sentences like (What your parents think is better for you if that is not in your power). Because everyone has his own capabilities and ALLAH has send all of us with different features. The life starts with schooling when he was 4 years, the first son of family, many responsibilities to be given. Starts with schooling and Madrasa, he continues both being in school and also prepares to become Hafiz. For Hifz he left scho...

Mera Jism Meri Marzi | Mushahid Ullah Khan Speech in Senate | Aurat Marc...